Thursday 11 January 2024

Azrat Adam

I try to read a message of peace will be good, God willing, I will get some useful articles and poetry about qraan ahadees Also of interest to women and children will be provided




ویکیپیڈیا

حضرت آدم علیہ السلام ، اللہ کے اولین پیغمبر ہیں۔ ابوالبشر (انسان کا باپ) اور صفی اللہ (خدا کا برگزیدہ) لقب۔ آپ کے زمانے کا تعین نہیں کیا جا سکتا۔تمام آسمانی کتابوں کے ماننے والوں کاعقیدہ ہے کہ اس رُوئے زمین پر اللہ جل شانہ‘نے حضرت آدم علیہ السلام کو تخلیق کیا۔حضرت آدم ؑ کی پیدائش کا احوال کچھ یوں ہے :اللہ تعالی نے تمام زمین سے ایک مٹھی مٹی لے کر آدم علیہ السلام کو بنایا۔اس لئے زمین کے لحاظ سے لوگ سرخ ،سفید ، سیاہ اور درمیانے درجے میں ،اسی طرح اچھے ،برے ، نرم اور سخت طبیعت والے اور کچھ درمیانے درجے کے پیدا ہوئے(روایت : حضرت ابو موسیٰ اشعریؓ )۔ اللہ تعالی نے جبریل علیہ السلام کو زمین میں مٹی لانے کیلئے بھیجا تو زمین نے عرض کی کہ میں تجھ سے اللہ کی پناہ میں آتی ہوں کہ تو مجھ سے کوئی کمی کرے یا مجھے عیب ناک کر دے تو وہ مٹی لئے بغیر ہی واپس چلے گئے اور عرض کی :اے اللہ!اس نے تیری پناہ میں آنے کی درخواست کی تو میں نے اس کو پناہ دے دی۔ اللہ تعالیٰ نے پھر حضرت میکائل کو بھیجا ،زمین نے اس سے بھی پناہ مانگی تو اس نے بھی پناہ دے دی اور حضرت جبریل کی طرح واقعہ بتا دیا پھر اللہ نے موت کے فرشتوں کو بھیجا۔زمین نے اس سے بھی پناہ مانگی تو اس نے کہا میں اس سے اللہ کی پناہ میں آتا ہوں کہ میں اللہ کے حکم کی تعمیل کئے بغیر واپس چلا جاؤں اور اس سے مختلف جگہوں سے سرخ ،سیاہ اور سفید مٹی اکٹھی کی جس کی بنا پر آدم علیہ السلام کی اولاد بھی مختلف رنگوں والی ہے ۔( روایت سدی رحمتہ اللہ بحوالہ ابن عباسؓ وابن مسعودؓ )وہ مٹی لے کرعرش پر چلے گئے اور اس کو پانی کے ساتھ تر کیا ۔پانی سے تر کرنے سے وہ چپکنے والی لیس دار مٹی بن گئی۔ اس پر باری تعالیٰ نے فرشتوں کو فرمایا :میں مٹی سے انسان بنانے والا ہوں ۔جب میں اس کو اچھی طرح بنا لوں اور اس میں اپنی پیدا کردہ روح ڈال دوں تو اس کیلئے سجدہ کرتے ہوئے گر جانا۔اللہ تعالی ٰنے علم کے ساتھ آدم علیہ السلام کا ان پر شرف اور مرتبہ واضح کیا ۔حضرت ابن عباسؓ نے کہا ان سے مراد وہی نام ہیں جو لوگوں کے ہاں مشہور و معروف ہیں۔انسان ، جانور ، زمین ، سمندر ، پہاڑ ، اونٹ ، گدھا وغیرہ۔مجاہد نے کہا :پیالہ اور ہنڈیا وغیرہ کے نا م سکھائے،حتی کہ پھسکی اور گوز کا نام بھی بتا یا۔ مجاہد نے مزید کہا:ہر جانور ،پرند ، چرند اور ہر ضرورت کی ہر چیز کے نام سکھائے۔سعید بن جبیر ، قتادہ وغیرہ نے بھی اسی طرح کہا ہے۔الربیع نے کہا:فرشتوں کے نام سکھائے۔عبدالرحمن بن زید نے کہا :ان کی اولاد کے نام سکھائے۔اللہ نے آدم علیہ السلام کو ہر چھوٹی اور بڑی چیز اور ان کے افعال کے نام سکھائے ۔ حضرت انس بن مالکؓ نے رسول اللہﷺ سے روایت کرتے ہوئے فرمایا :قیامت کے دن ایمان والے اکٹھے ہوں گے اور کہیں گے کاش ہم اپنے رب کے پاس سفارش کرنے والا طلب کریں ،پھر وہ آدم کے پاس آئیں گے اور کہیں گے اے آدم! تو ابو البشر ہے ،اللہ نے تجھے اپنے ہاتھ سے بنایا ،فرشتوں سے تجھے سجدہ کرایا اور تجھے ہر چیز کے نام سکھائے۔حضرت حسن بصری نے کہا:جب اللہ نے حضرت آدم علیہ السلام کو پیدا کرنے کا ارادہ کیا تو فرشتوں نے کہا:اللہ جو مخلوق بھی پیدا کرے گا ،ہمارا علم اس سے زیادہ ہو گا اس بات کی وجہ سے اللہ نے ان کو آزمائش میں ڈال دیا اور فرمایا کہ اگر تم اپنی اس بات میں سچے ہو تو ان چیزوں کے نام بتاؤ۔فرمان الہی :یہ آدم کا بہت بڑا شرف ہے کہ اللہ نے اس کو اپنے ہاتھ سے پیدا کیا اور اس میں روح پھونکی۔جیسے اللہ نے فرمایا کہ میں جب اس کو اچھی طرح بنا لوں اور اس میں اپنی روح ڈال دوں تو تم سجدہ کرتے ہوئے گر جانا ۔اس جگہ آدم علیہ السلام کو شرف و مرتبہ چار لحاظ سے ظاہر ہو رہا ہے:۱۔اللہ تعالی نے ان کو اپنے ہاتھ سے بنایا۔۲۔ان میں اپنی روح ڈالی۔۳۔فرشتوں کو اسے سجدہ کرنے کا حکم دیا۔۴۔ان کو تمام اشیاء کے نام بتائے۔اللہ نے فرمایا:اور اے نبیﷺ ان پر آدم علیہ السلام کے دو بیٹوں کا واقعہ پڑھو ،جب ان دونوں نے قربانی کی پس ان میں سے ایک کی قربانی قبول ہوئی اور دوسرے کی قبول نہ ہوئی ۔قابیل جس کی قربانی قبول نہ ہوئی اس نے کہا:میں تجھے ضرور قتل کروں گا تو ہابیل نے کہا:اللہ صرف پرہیز گاروں سے قربانی قبول کرتا ہے ۔اگر تو مجھے قتل کرنے کیلئے میری طرف ہاتھ پھیلائے گا تو میں تجھے قتل کرنے کیلئے اپنا ہاتھ تیری طرف نہیں پھیلاؤں گا۔بے شک میں اللہ سے ڈرتا ہوں جو جہانوں کا پروردگار ہے۔بے شک میرا ارادہ ہے کہ تو میرے اور اپنے گناہ کے ساتھ لوٹے ۔پس تو آگ میں جانے والوں میں سے ہو جائے اور زیادتی کرنے والوں کو یہی بدلہ ہے ۔قابیل کے نفس نے اسے اپنے بھائی کو قتل کرنے پر ابھارا،پس اس نے اس کو قتل کر دیا اور وہ گھاٹا پانے والوں میں سے ہو گیا۔پھر اللہ نے ایک کوا بھیجا وہ زمین کو کرید رہا تھا تاکہ وہ اس قابیل کو دکھائے کہ وہ اپنے بھائی کی میت کو کیسے چھپائے ۔یہ دیکھ کر وہ کہنے لگا ہائے افسوس!میں اس سے عاجز آ گیا کہ میں اس کوے کی طرح ہو جاتا پس اپنے بھائی کی لاش کو چھپا لیتا ۔پس وہ پشیمانوں میں سے ہو گیا۔‘‘اللہ تعالی نے قابیل کو مہلت دی اور وہ عدن کی مشرقی جانب نود جگہ میں رہائش پذیر ہو گیا ۔اہل کتاب اس کو قنین کہتے ہیں۔اس کی پشت سے خنوع پیدا ہوا ۔ خنوع کے ہاں عندر اور عندر کے ہاں محاویل اور محاویل کے ہاں متوشیل اور اس کے ہاں لامک اس نے عدااورصلادو عورتوں سے شادی کی۔عداء کے ہاں ابل نامی ایک لڑکا پیدا ہوا ۔یہ پہلا شخص ہے جس نے خیمے بنا کر چھت کا سایہ بنایا اور ان میں رہائش پذیر ہوا اور مال جمع کیا ۔اس نے نوبل کو جنم دیا ۔نوبل پہلا آدمی تھاجس نے سب سے پہلے طبلہ اورسرنگی بنائے۔صلانے بلقین نامی بچہ جنم دیا۔جس نے پہلے لوہے اور تانبے کی صنعت ایجاد کی اور نعمی نامی لڑکی بھی اسی صلا کے ہاں پیدا ہوئی۔آدم علیہ السلام اپنی بیوی حوا کے پاس گئے تو انہوں نے ایک لڑکا جنم دیا ۔اس کا نام ماں نے شیث رکھا کیونکہ وہ اس ہابیل کا متبادل تھا جسے قابیل نے قتل کیا تھا اور شیث کی پشت سے انوش پیدا ہوا ۔جب آدم علیہ السلام کی پشت سے شیث پیدا ہوا تو آدم کی عمر ایک سو تیس سال تھی اور اس کے بعد وہ آٹھ سو سال زندہ رہے۔جب انوش پیدا ہوا تو شیث کی عمر ایک سو پینسٹھ سال تھی اور وہ اس کے بعد آٹھ سو سات برس زندہ رہا۔انوش کے علاوہ بھی ان کے لڑکے لڑکیاں پیدا ہوئیں۔انوش کی پشت سے قینان نامی شخص پیدا ہوا۔اس وقت انوش نوے برس کا تھا ۔وہ اس کے بعد آٹھ سو پندرہ برس زندہ رہا اور ان کے ہاں بچے اور بچیاں ہوئیں۔قینان نے ستر سال کی عمر میں مہلاییل پیدا کیا ۔وہ اس کے بعد آٹھ سو چالیس برس زندہ رہا ۔بہت سے لڑکے لڑکیاں اس کے ہاں پیدا ہوئے۔جب مہلاییل کی عمر پینسٹھ برس ہوئی تو اس کے ہاں یردنامی لڑکا پیدا ہوا اور وہ اس کے بعد آٹھ سو تیس برس زندہ رہا اور اس کے ہاں بہت سے بچے بچیاں پیدا ہوئیں۔جب یرد ایک سو باسٹھ سال کا ہوا تو اس کے ہاں خنوع پیدا ہوا اور اس کے بعد آٹھ سو سال زندہ رہا اور اس کے ہاں بھی بہت سے لڑکے لڑکیا ں بھی پیدا ہوئے۔جب متوشلخ ایک سو ستاسی برس کا ہوا تو اس کے ہاں لامک پیدا ہوئے اور اس کے بعد وہ سات سو بیاسی برس زندہ رہا اور اس کے ہاں لڑکیا ں اور لڑکے پیدا ہوئے۔جب لامک ایک سو بیاسی سال کا ہوا تو اس کے ہاں نوح ؑ پیدا ہوئے اور وہ اس کے بعد پانچ سو پچانوے برس زندہ رہے اور ان کے ہاں بھی بچے اور بچیاں پیداہوئیں۔جب نوح ؑ کی عمر پانچ سو سال ہوئی تو ان کے ہاں سام ، حام اور یافث بیٹے پیدا ہوئے۔ ابن جریر نے اپنی تاریخ میں بعض سے ذکر کیا ہے کہ حوا نے آدم کی پشت سے بیس امیدوں سے چالیس افراد جنم دئیے بعض نے کہا ایک سو بیس امیدوں سے دو سو چالیس افراد پیدا کئے اور ہر دفعہ ایک لڑکا اور ایک لڑکی جنم دی اور زمین میں ادھر ادھر سکونت پذیر ہوئے اور ان کی نسل بڑھتی رہی۔محمد بن اسحق رحمۃ اللہ علیہ نے کہا جب آدم علیہ السلام کی موت کا وقت آیا تو انہوں نے اپنے بیٹے شیث علیہ السلام کو وصیت کی اور اس کو دن اور رات کے اوقات کی تعلیم دی ۔ان اوقات کی عبادت سکھائیں اور ایک بڑے طوفان آنے کی پیش گوئی کی۔جب آدم علیہ السلام فوت ہوئے وہ جمعہ کا دن تھا ۔فرشتے ان کے پاس حنوط نامی خوشبو لائے اور اللہ کی طرف سے جنت سے کفن مہیا کیا گیا اور ان کے بیٹے اور وصی شیث علیہ السلام سے تعزیت کی۔حضرت ابی بن کعبؓ سے روایت ہے جب آدم علیہ السلام کی موت کا وقت قریب آیا تو انہوں نے اپنے بیٹوں کو کہا :اے میرے بیٹو!میں جنت کا پھل کھانا چاہتا ہوں وہ ان کیلئے پھل لینے گئے تو فرشتے ان کے سامنے آئے ۔ان کے ساتھ کفن اور حنوط نامی خوشبو لگائی۔ساتھ ہی کلہاڑیاں ، بیلچے اور ٹوکریاں تھیں۔انہوں نے پوچھا :اے آدم کے بیٹو !کہاں کا ارادہ ہے؟کیا تلاش کر رہے ہو؟انہوں نے کہا:ہمارے والد آدم بیمار ہیں اور جنت کا پھل کھانا چاہتے ہیں ۔فرشتوں نے کہا :واپس چلو تمارے باپ کا وقت پورا ہو چکاہے۔فرشتے آئے تو حواء نے ان کو پہچان لیا اور آدم کے ساتھ اوٹ میں ہو گئی ۔آدم علیہ السلام نے کہا مجھ سے دور جا میں تجھ سے پہلے پیدا ہوا ہوں ۔لہذا میرے اور میرے رب کے فرشتوں کے درمیان حائل مت ہونا۔فرشتوں نے انکی روح قبض کی ،ان کو کفن پہنایا ،خوشبو لگائی،ان کیلئے گڑھا کھودا۔انکی قبر بنائی ۔ان کی نمازہ جنازہ پڑھی۔پھر انکو قبر میں اتار دیا گیا۔قبر میں رکھ کر اوپر سے مٹی ڈالی اور کہا :اے آدم کے بیٹو!میت کو دفنانے کا یہی طریقہ ہے ۔

پیغمبر
Ādam
آدم
ابو البشر

معلومات شخصیت
تاریخ پیدائشنامعلوم
مقام وفاتمکہ  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفنمکہ  ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ(حَوَّاء)
اولاد
(هابيل، قابيل، شِيث)
عملی زندگی
پیشہ ورانہ زبانعربی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ شہرتنبی ، واعظ دنیا کے پہلے انسان جنہیں اللّٰہ نے بغیر ماں باپ کے پیدا فرمایا



No comments:

Post a Comment


I try to read a message of peace will be good, God willing, I will get some useful articles and poetry about qraan ahadees Also of interest to women and children will be provided